Wo Mera Hai Magar Complete Novel By Rafia Sheikh
Book Name:
Wo Mera Hai MagarAuthor Name:
Rafia SheikhGenre:
Romantic Novel, Second Marriage Base, Rude Hero, Age DifferenceStatus:
Complete
Wo Mera Hai Magar is a Story based on Second Marriage. The boy’s second marriage scares the girl and the boy does not fulfill the rights of his second by being in love with his first love, but later their relationship suddenly changes.
Rafia Sheikh writes social stories. Many of her novels have won the hearts of fans and she is an Instagram best writer. Her novels are very famous among the young generation.
Novels in Urdu is a platform where you will get to read quality content and beautiful full novels. There are all types of novels here, visit our website to read your favorite novels, and don’t forget to give your feedback. Novels in Urdu promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We gives a platform to new writers to write and show the power of their words.
اچانک بیل کی آواز پر وہ دروازے کی جانب بھاگی۔۔ ابھی اسے معلوم نہیں تھا بیل گھر میں کس سائڈ لگی تھی۔۔
المان جاگ جاتا تو اس کی خیر نہیں تھی۔۔
وہ پزا بوائے کو پیسے دینے سے پہلے کچن میں پزا کا باکس رکھ آئی تھی۔۔ پیسے وہ جلد بازی میں ہاتھ سے تخت پر چھوڑ کر چلی گئی تھی جسے واپس لینے اور باکس رکھنے آنا پڑا تھا۔۔ وہ پیسے دروازے پر دے کر جیسے ہی مڑی اس کا اوپر کا سانس اوپر اور نیچے کا نیچے رہ گیا کیونکہ المان غصے اور سخت نظروں سے اسے ہی دیکھ رہا تھا۔۔
“کسے ملنے کے لئے بلایا تھا۔۔؟”
وہ غصے سے بنا سوچے سمجھے اس کا بازو دبوچ کر پوچھ رہا تھا۔۔
“میں پوچھ رہا ہوں کسے ملنے بلایا تھا۔۔؟”
وہ دونوں بازوؤں پر گرفت سخت کئے ہوئے تھا۔۔ لبابہ کو اس کی انگلیاں اندر دھنستی ہوئی محسوس ہوئیں۔۔
“میں۔۔ میں نے کسی کو نہیں۔۔”
وہ روتے ہوئے بول رہی تھی البتہ اس الزام پر وہ سوچ رہی تھی زمین پھٹے اور وہ اندر گڑھ جائے۔۔
“پھر اتنی رات میں کوئی لڑکا میرے گھر کے دروازے پر مردم شماری کرنے آیا تھا۔۔؟”
وہ دھاڑ کر پوچھ رہا تھا۔۔ لبابہ جی جان سے کانپ گئی تھی ۔۔
“بھوک ۔۔۔۔ بھوک لگ رہی تھی۔۔”
وہ لبوں پر زبان پھیرتی کپکپاتے ہوئے بتا رہی تھی۔۔
“تو اپنے عاشق سے کھانا منگوایا تھا۔۔؟”
المان حد پا کرتے ہوئے اس پر الزامات لگا رہا تھا۔۔
“پزا۔۔ پزا آرڈر کیا تھا۔۔ وہ دینے آیا تھا ۔۔ وہ لڑکا۔۔ ڈیلیوری بوائے تھا۔۔”
وہ المان کے ہاتھوں میں لرز رہی تھی اسے ڈر تھا کہیں المان اسے مارنے ہی نا لگ جائے۔۔
“کہاں ہے پزا۔۔؟”
وہ آبرو چڑھائے ادھر ادھر دیکھ رہا تھا جیسے اسے اپنی بات پر یقین ہو۔۔
“کچن۔۔ میں۔۔”
وہ لمبی لمبی سانس بھر رہی تھی۔۔
المان اسے چھوڑے کچن کی سمت بڑھ گیا ، واقعی وہاں پزا کا باکس پڑا ہوا تھا۔۔
“یہ موبائل۔۔۔ ابھی آرڈر کیا تھا۔۔”
وہ ڈرتے ہوئے المان کی جانب اپنا موبائل بھی بڑھا گئی تھی۔۔ اس نے موبائل پر آرڈر دیکھا۔۔اور پھر لبابہ کو۔۔
“سچ کہہ رہی ہوں۔۔ وہ ڈیلیوری بوائے تھا۔۔ فو۔۔ فوڈ پانڈا سے آرڈر کیا تھا۔۔”
وہ نیک بون پر ہاتھ رکھے شام کی طرح ابھی بھی یقین دلا رہی تھی۔۔ المان نے خاموش نظروں سے اسے دیکھا۔۔۔ وہ لال اور روتی آنکھوں سے کبھی اسے کبھی پزا کے باکس کو دیکھ رہی تھی۔۔ بھوک لگی ہوئی تھی اور تھکن سے برا حال ہوا پڑا تھا اور المان کے بے ہودہ الزامات پر وہ بے چین ہوگئی تھی۔۔
“اب کھا لو۔۔ رکھنے کے لئے منگوایا ہے۔۔؟”
الٹا سوری بولنے کے بجائے اس پر برس پڑا۔۔
وہ جلدی سے باکس کو اٹھائے کمرے کی جانب چلی گئی جبکہ المان اب شرمندہ نظر آرہا تھا۔ ۔
“میں اس بے ضرر لڑکی پر بلاوجہ غصہ کر جاتا ہوں۔۔ وہ مجھ سے شکوہ بھی نہیں کرتی ہے۔۔”
وہ سوچتے ہوئے اپنے کمرے میں جانے سے پہلے لبابہ کے کمرے کی جانب آیا۔۔ دروازہ کھلا ہوا تھا۔۔ وہ بیڈ پر آلتی پالتی مارے بیٹھی ہوئی آنکھیں بند کئے پزا کھا رہی تھی۔۔ شاید المان کی طرح اسے بھی کچھڑی نہیں پسند تھی۔۔ وہ بے ساختہ اپنے ماتھے پر ہاتھ مار گیا۔ کیا ہوجاتا اگر اس کے لئے بھی کچھ باہر سے لے آتا۔ ۔ پتہ نہیں پیسے کتنے تھے اس کے پاس۔ ۔
المان نے لبابہ کا کمرے میں آنا دیکھ لیا تھا ۔۔ اور دروازے کی بیل اس کے کمرے کی طرف ہی تھی۔۔ اس لئے المان فوراً جاگ چکا تھا۔۔ لبابہ کو شک کی نگاہوں سے دیکھتے ہوئے وہ رنگے ہاتھوں پکڑنے آیا تھا لیکن شرمندہ ہوگیا۔
وہ اپنے کمرے میں جاکر دروازہ اس بار بھی لاک نہیں کیا تھا۔ یہ عنایت لبابہ کے لئے تھی۔۔
Click on the Link Below to Read the Complete Novel 🔗
Read Complete YT Special Novel