Wo Meharban Complete Novel By Yaman Eva
Book Name:
Wo MeharbanAuthor Name:
Yaman EvaGenre:
Rape Based, Poor Heroin-Based, Rich Hero-Based, Forced Marriage BasedStatus:
Completed
”یہ نکاح نہیں ہو سکتا۔“ بھاری مردانہ آواز پر سب چونک گئے۔ دراز قد، وجاہت کا شاہکار وہ سب کو چونکا گیا تھا۔ اس کے پیچھے دو اونچے لمبے مرد گن لے کر چوکنا کھڑے تھے۔
”تم کون ہو بھئی۔“ دلہن کے بھائی نے حیرت سے پوچھا۔
”اس لڑکی کا نکاح میرے علاوہ کسی سے نہیں ہو سکتا۔“ وہ سنجیدگی سے بولتا دلہن کی جانب قدم بڑھا گیا۔ گھونگھٹ میں چھپی امایہ سہم کر اسے دیکھنے لگی۔
”میں۔۔ ہماس شیرازی ہوں۔ ایم سوری میں لیٹ ہو گیا۔“ وہ اس کے قریب جھک کر آہستگی سے اپنا تعارف دے رہا تھا۔ امایہ ساکن ہوئی۔
کیا وہ وہی تھا جسے آنا تھا؟ جس کا وہ انتظار کر رہی تھی؟؟ جس نے اسے رسوا کیا تھا۔ وہ اسے کوئی عیاش بدفطرت مرد سمجھتی رہی تھی مگر وہ جوان تھا، بہت خوبصورت لڑکا۔۔ ٹوپیس پہنے، وجیہہ دلکش سا۔۔
”تمہارا دماغ خراب ہے کیا؟“ دلہا غصے سے دھاڑا تو اس کے کچھ بولنے سے پہلے گن مین اس کی طرف مڑے۔
”جان پیاری ہے تو چپ چاپ سائیڈ پر ہو جاؤ، ورنہ مجھے ہمیشہ کے لیے چپ کروانا آتا ہے۔“ وہ سپاٹ لہجے میں بولتا مولوی کے سامنے اطمینان سے بیٹھ گیا۔
”نکاح شروع کروائیے۔۔“ اس کے الفاظ سے زیادہ مولوی کی توجہ ہٹے کٹے ان باڈی گارڈز پر تھی۔ مہمان اچک اچک کر تماشہ دیکھنے لگے۔ مولوی گھبرا گیا۔
دلہن کے بھائی ایک دوسرے کو دیکھتے لب بھینچ گئے، انہیں بدکار بہن سے جان چھڑوانی تھی، وہ اسے مار دیتے اگر لوگوں کا ڈر نہ ہوتا۔ مجبوراََ شادی کر رہے تھے۔
”ہمیں نکاح کرنے پر اعتراض نہیں، حق مہر کی رقم اب پانچ لاکھ ہو گی، طلاق دی یا دوسری شادی کی تو دس لاکھ۔۔“ دونوں بھائیوں نے لمحے میں فیصلہ کیا اور لمحے بھر میں رقم بھی طے کر ڈالی۔
دلہن پتھرا گئی تھی، اس کے بھائیوں نے پوچھا ہی نہیں وہ مرد اچانک کہاں سے آیا؟ کون تھا؟ وہ زلت سے زمین میں گڑھ گئی۔ اتنی بوجھ تھی، کیا اتنا تھک چکے تھے۔ ایسا لگا ہجوم میں اس کی بولی لگائی گئی تھی، جس کا پیسہ زیادہ تھا اسے لڑکی مل گئی۔
Click on the Link Below to Read the Complete Novel 🔗
Read Complete YT Special Novel