Rasam Fedual System Based Novel By Nabila Aziz
Book Name:
RasamAuthor Name:
Nabila AzizGenre:
Romantic Novel, Rasam Based, Forced Marriage Based, Bold Novel, Caring Hero, Fedual System Based, Village BasedStatus:
Completed
Rasam is a short novel about a typical romantic life that reflects real-life struggles and loss. It is a beautiful journey of love and intimacy in which two lovers make each other their own. It is an interesting full story. Rasam is a short novel that highlights the dark side of our society. This novel explores love, marriage, and societal traditions (rasam).
Nabila Aziz is a very famous novel writer. She wrote bundles of novels and she wrote on social, moral issues and she also wrote romantic Urdu Therefore her novels are very famous on social media. and her novels are very famous among the young generation. Nabila Aziz is the writer of the Rasam novel, whose theme is about a fake ceremony.
Novels in Urdu is a platform where you will get to read quality content and beautiful full novels. There are all types of novels here, so please visit our website to read your favorite novels, and don’t forget to give your feedback. Novels in Urdu also promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We give a platform to new writers to write and show the power of their words.
پلیز ہارون۔”ہارون نے جیسے ہی اس کی چوڑیاں اتارنا چاہی وہ جیسے ہوش میں آگئی تھی۔
“جیولری تو آپ نے اتارنی ہی ہے ابھی یا تھوڑی دیر بعد۔”اس نے بےنیازی سے کہا۔
“آپ میری اجازت اور میری مرضی کے بغیر کچھ نہیں کرسکتے۔”وہ یکدم اپنا ہاتھ چھڑا کر دور ہٹ گئی تھی۔
“میں بہت چاہتا تھا کہ آپ کے ساتھ کوئی زور زبردستی نہ کروں لیکن مجھے لگتا ہے آج زبردستی کیے بغیر گزارا نہیں ہوگا کیونکہ آپ میرے حق میں نظر نہیں آرہیں۔”وہ بیڈ سے کھڑا ہوگیا تھا۔
“آپ میرے ساتھ کوئی ذبردستی نہیں کرسکتے کیونکہ آپ کا اور میرا رشتہ ہمیشہ کا نہیں ہے۔”وہ سختی سے بولی۔اس نے بڑی ہمت سے اپنے آپ کو سنبھالا تھا۔
“اوکے فرض کرلیتے ہیں کہ آپ اور میرا رشتہ ہمیشہ کا نہیں لیکن ایک رات کا تو ہے نا۔”اس نے شہربانو کا چہرہ اونچا کرتے ہوئے آنکھوں میں دیکھ کر کافی ذومعنی لہجے میں کہا تھا۔
“لیکن میں آپ کے ساتھ نہیں۔”شہربانو نے کچھ کہنے کیلیے لب کھولے ہی تھے کہ ہارون نے اس کے ہونٹوں پہ ہاتھ رکھ کر اسے خاموش کرادیا۔
“دیکھیے شہربانو محترمہ میں آپ کی سب باتیں بھی سن رہا ہوں مجھے آج کی کیفیت کا اندازہ بخوبی ہورہا ہے لیکن اس کے باوجود میں آپ کو ایک بات سمجھادینا چاہتا ہوں کہ میں کسی کی حق تلفی نہیں کرتا اور نہ ہی اپنا حق تلف ہونے دیتا ہوں لہذا آپ یہ بھول جائیں کہ میں آپ کو کوئی پرانی امانت کسی کا صدقہ یا پھر شجر ممنوعہ سمجھ کر چھوڑدوں گا آپ پہ میرا پورا پورا حق ہے اور میں اپنا ہر حق وصول کروں گا چاہے زبردستی کرنا پڑے چاہے آپ کی رضا سے کیونکہ آپ ہر طرح سے مجھ پہ حلال ہوچکی ہیں۔”وہ بہت نپے تلے انداز میں کہتا شہربانو کو بہت کچھ باور کرواچکا تھا۔وہ اپنی جگہ پہ جوں ہی توں کھڑی رہ گئی۔
Complete PDF Link 🔗
MediaFire Download Link
Direct Download Link