Mohabbat Ik Sehar Complete Novel By Rafia Sheikh
Book Name:
Mohabbat Ik SeharAuthor Name:
Rafia SheikhGenre:
Forced Marriage Based, Rude Hero Based, Cousin Marriage BasedStatus:
Completed
وہ آدھی رات کو تیز تیز قدموں سے اپنی چادر دبوچے بھاگتی جا رہی تھی۔۔ اس کے پیچھے پانچ آوارہ قسم کے لڑکے بھاگتے ہوئے آرہے تھے۔۔ وہ جب سے ٹرین میں سوار ہوئی تھی تب سے یہ لڑکے اس کو گھور رہے تھے پھر ٹرین سے اترتے ساتھ ہی اس کے پیچھے لگ چکے تھے۔۔ وہ آنکھوں میں خوف لئے لرزتے قدموں سے بھاگے جا رہی تھی۔۔ اسے اپنی عزت بچانے کے لئے بس بھاگنا تھا۔۔ بھاگتے بھاگتے اس کے پاؤں کی جوتی ٹوٹی تو وہ لمحہ بھر کو رک سی گئی اور خوف سے قریب آتے لڑکوں کو دیکھا پھر کچھ بھی سوچے سمجھے بنا دوسرے پاؤں کی جوتی اتار کر دوڑنے لگی۔۔ سامنے ایک کالے رنگ کا گیٹ کھلا ہوا دیکھائی دیا جہاں سے اس اندھیری رات میں روشنی باہر آرہی تھی وہ بنا سوچے سمجھے اس گھر میں گھس گئی ۔۔ وہ آوارہ لڑکے اسے گھر میں گھستے دیکھ وہاں سے رفو چکر ہوگئے کہیں اس گھر کے مالک اس لڑکی کے جاننے والے نہیں ہو۔۔
وہ لڑکی لمبی لمبی سانس لیتی پسینہ صاف کرتے ہوئے ارد گرد دیکھنے لگی۔۔ پورا گھر روشن تھا کوئی دروازے کے دوسری طرف کھڑا موبائل کان سے لگائے بات کرنے میں مصروف تھا۔۔ وہ لڑکی آگے بڑھ گئی اس وقت اس گھر سے باہر نکلنے کا مطلب دوسرے کتوں کو اپنے پیچھے لگوانا تھا۔۔ وہ دبے قدموں چلتی ہوئی گھر کے اندرونی حصے میں چلی گئی۔۔
جبکہ وہ لڑکا جو موبائل پر بات کررہا تھا اب گاڑی میں سوار ہوکر مین گیٹ لاک کئے کہیں جا رہا تھا۔۔ وہ لڑکی اندر ناجانے کیا کررہی تھی جس کا اس لڑکے کو علم ہی نہیں تھا۔۔
“منام کیا تم وہاں پہنچ گئی ہو بیٹی۔۔” وہ موبائل کان سے لگائے کچن کے کیبنٹ میں چھپی بیٹھی تھی۔ جب موبائل کی بپ پر کال ریسیو کئے خوفزدہ نظروں سے ارد گرد دیکھتے ہوئے موبائل کان سے لگا گئی۔۔
“نہیں نانو ابھی تک مجھے ان کا گھر نہیں ملا ہے ابھی میں کہیں اور ہوں آپ سے بعد میں بات کروں گی۔۔” اس نے جلدی سے کال کٹ کی کہیں اس کی آواز سن کر یہاں کوئی آہی نہ جائے لیکن اس بڑے سے گھر میں بالکل سناٹا تھا ایسا لگتا تھا یہاں کوئی نہیں ہے۔۔ وہ گردن باہر نکال کر دیکھتی مطمئن ہونے پر پوری باہر آگئی اسے یقین ہوگیا یہاں کوئی نہیں ہے۔۔
وہ اب ایک ایک جگہ کا جائزہ لیتی سوچ رہی تھی اب صبح ہی اس گھر سے جائے گی بس صبح تک اس گھر میں کوئی نہ آئے اس کی جان بچی رہے گی۔۔ وہ چادر اتار کر ریلکس ہوتی شاور لینے کا سوچنے لگی لیکن پھر پرائے گھر کا خیال آتے ہی رک گئی۔۔
سارے کمرے لاکڈ تھے سوائے ایک کے وہ بڑے اعتماد سے چلتی ہوئی اس کمرے میں گئی اور اندر سے لاکڈ کرکے بیڈ پر لیٹ گئی۔ “ہائے کیا خوش قسمت انسان ہے اس کمرے کا مالک، کتنا نرم نرم بستر ہے۔۔” وہ دو دن کی جاگی ہوئی تھی سو موقع اور آرام دہ بستر ملتے ہی سوگئی۔۔ دامل جب گھر پہنچا تو اس وقت صبح کے پانچ بج رہے تھے وہ تھکن زدہ سا کمرے میں جانے کے بجائے لاؤنج میں ہی صوفے پر گر سا گیا ۔۔ وہ وہی آڑھے ترچھے انداز سے سوگیا۔۔
صبح نو بجے آنکھ کھلی تو انگڑائی لیتے کمرے میں گیا لیکن وہاں کا منظر دیکھ کر آنکھیں پوری کی پوری کھلی رہ گئیں وہاں اس کے بستر بے ترتیبی کا شکار تھے جبکہ وہاں وہ سویا ہی نہیں تھا پھر یہ سب کس نے کیا تھا۔۔؟ وہ جلدی سے اپنے گھر کی تلاشی لینے لگا کہیں کوئی چور تو اس کے گھر میں نہیں گھس آیا تھا۔۔ وہ سب کمرے اور لاؤنج دیکھنے کے بعد چکن کی جانب آرہا تھا اس کے قدموں کی آواز سن کر منام جو بڑے مصروف انداز سے فریج سے فروٹ نکال کر کھا رہی تھی فوراً سے فریج کے سائڈ میں چھپ گئی۔۔
دامل حیرت سب ٹیبل پر فروٹ کی پلیٹ کو سجا ہوا دیکھ رہا تھا۔۔ “کیا اس چور کو چیزیں چوری کرنے میں انٹرسٹ نہیں ہے جو سونے کے بعد فروٹ کھا رہا ہے۔۔” وہ بڑبڑاتے ہوئے کچن کی کھڑکی سے باہر دیکھنے لگا شاید چور وہاں سے بھاگا ہو۔۔وہ جیسے ہی پلٹا منام جو کہ اس کی نظروں سے بچ کر باہر کی جانب جا رہی تھی چادر میں لپٹا وجود دیکھ کر دامل اسے دبوچ گیا۔۔
“بتاؤ کون ہو تم۔۔؟” وہ کندھوں سے تھامے سوال پوچھ رہا تھا جبکہ اس کے وجود کو محسوس کرتے ہی دامل کو یقین تھا اس کے اندر کوئی صنفِ نازک ہے۔۔
“میں میں۔۔” وہ ہونٹوں کو تر کرتی ہوئی سوچ رہی تھی یہاں سے کیسے بھاگے۔۔ دامل نے جھٹکے سے گھما کر اپنے سامنے کرنا چاہا لیکن منام کے ہاتھ جھٹکنے کے سبب اور دامل کے چہرہ دیکھنے کی کوشش میں منام کی چادر پاؤں میں گر گئی۔۔ وہ حیرت سے اس نازک سے چور کو دیکھ رہا تھا جو غصے سے اسے گھور رہی تھی۔۔
Click on the Link Below to Read the Complete Novel 🔗
Read Complete YT Special Novel