Hubb E Qalb Complete Novel By Yaman Eva (Shah E Mann Season 02)
Book Name:
Hubb E Qalb (Shah E Mann Season 02)Author Name:
Yaman EvaGenre:
Full Romantic Story, Gangster Hero Based, Arabic Hero Based, Singer Hero Based, Age Difference Based, Cousin Marriage Based, Possessive Love BasedStatus:
Completed
Hubb E Qalb, Second Season of Shah E Mann. There are many characters and stories in this story. It is the story of a Western boy turned gangster in the fire of circumstance and revenge. He falls in love with the daughter of his enemy. And the story of a reckless and rich boy who falls in love with a girl and tries to win her love. It worked.
Yaman Eva is a Social Media Writer, She has written many novels in a unique and interesting writing style. Hubb E Qalb is a most beautiful novel.
Novels in Urdu is a platform where you will get to read quality content and beautiful full novels. There are all types of novels here, so please visit our website to read your favorite novels and don’t forget to give your feedback.
Novels in Urdu also promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We give new writers a platform to write and show the power of their words.
وہ گاڑی سے ٹیک لگائے منتظر کھڑا تھا. آج وہ مکمل اس کے نام ہو چکی تھی جس کی زمہ داری وہ پچھلے کچھ عرصہ سے سامنے آئے بنا نبھا رہا تھا۔
عویم نے سامنے دیکھا تو وہ اسی زرد چادر میں لپٹی قدسیہ کے ساتھ آ رہی تھی۔ عویم یک ٹک اسے اپنی طرف بڑھتا دیکھ رہا تھا۔
وہ کھلی فضا میں آتے ہی بری طرح گھبرائی تھی، گہرے گہرے سانس بھرتی وہ جیسے سانس لینے کی کوشش کر رہی تھی۔ سات سال بعد اس تاریک اور چھوٹے سے بند کمرے میں قید رہی تھی اسے اس روشنی اور کھلی ہوا کی عادت نہیں رہی تھی۔۔
اس کا جسم بری طرح لرزنے لگا، سامنے آ کر رکی اور قدسیہ نامی ملازمہ عویم کی ہدایت کے مطابق وہیں سے نکلتی چلی گئی۔
وہ پوری طرح چادر میں لپٹی تھی چہرہ تک چھپا تھا۔ نازک سفید مرمریں ہاتھوں کی انگلیاں آپس میں سختی سے بھینچی تھیں۔ اس کے ہاتھ ایسے تھے جیسے سفید کاٹن کے ملائم تراشے ہوئے ہاتھ ہوں۔ ان کی ملائمت دیکھ کر ہی صاف ظاہر ہو رہی تھی۔۔
وہ ازحد گھبرائی ہوئی کچھ فاصلے پر رک گئی تھی لرزتا جسم اور رکتی سانس کی وجہ سے حرکت کرنا مشکل ترین ہو رہا تھا۔۔
عویم نے بےساختہ آگے بڑھ کر اس کے لرزتے کانپتے وجود کو خود میں سمیٹتے ہوئے فاصلہ مٹا دیا تھا۔ عابیہ اس حرکت پر دم بخود رہ گئی۔
عویم اس کے گرد بازو پھیلائے اس کے سر پر تھوڑی ٹکائے اس کا سر تھپتھپاتا جیسے اسے اپنے ہونے کا احساس دلا رہا تھا۔۔
اس کے اندر تک جلتی بےچینیوں کو یکدم جیسے ٹھنڈے پانی سے بجھا دیا گیا ہو۔۔
اسے یوں لگا جیسے پیروں تلے تپتے صحرا کی جلتی ریت ٹھنڈے پان کے چشمے میں بدل گئی تھی، جیسے وہ اچانک تپتے صحرا میں کسی ٹھنڈی چھاؤں والے درخت کے نیچے آن رکا ہو۔۔
سینے سے لگے نازک وجود کے لمس میں سکون تھا اور بےحد تھا، اتنا کہ وہ جگہ وقت اور موقع تک بھلائے سکون سے کھڑا تھا۔
آنکھیں حیرت سے پھیلائے عابیہ کا جسم بری طرح لرز رہا تھا اسے لگا وہ بےجان ہو جائے گی۔
بری طرح گھبرا کر اس نے خود کو اس پرشدت پناہ سے نکالنا چاہا تو عویم جیسے نیند سے جاگا۔
”سوری۔۔ میرے ساتھ آؤ۔۔“ عویم معذرت کرتا اس کا ہاتھ تھام کر اسے گاڑی میں بٹھا چکا تھا۔
Complete PDF Link 🔗
MediaFire Download Link
Direct Download Link