Sunday, December 22, 2024
HomeYT Special NovelsAnokha Hijar Novel By Rafia Sheikh

Anokha Hijar Novel By Rafia Sheikh

Anokha Hijar Complete Novel By Rafia Sheikh

Book Name: Anokha Hijar
Author Name: Rafia Sheikh
Genre: Childhood Nikkah Base, Czn Base, Europe Heroin Asian Hero Base, Romantic Novel
Status: Completed

“اپنی بیوی کو نہیں ڈھونڈ رہا ہے آج کل۔۔؟” میثم اور اضل اس وقت ہوٹل میں بیٹھے تھے جب میثم نے رضواہ کا ذکر چھیڑ دیا۔۔
“مل گئی ہے بلکہ ابھی میرے گھر میں ہی ہے۔۔” وہ مسکرا کر ٹشو سے ہونٹ صاف کرنے لگا۔۔
“مطلب۔۔؟ اس بات کا کیا مطلب ہے۔۔؟” میثم تو شوکڈ میں ہی چلا گیا تھا۔۔
“اس بات کا یہ مطلب ہے کہ رضواہ معجزانہ طور پر گھر آگئی ہے میں اسے خود رات کے تین بجے جناح ائیرپورٹ سے پک کرکے گھر لایا تھا۔۔” وہ مسکراتے ہوئے بتا بھی نہیں پا رہا تھا وہ اب کتنا خوش ہے ، اس لڑکی کو دیکھ ہی لینا اپنی قسمت پر رشک کرنے کے مترادف تو نہیں تھا۔۔
“نہیں یار۔۔؟ ایسے کیسے ہو سکتا ہے۔۔؟ اور وہ اسکینڈل جس میں اسٹیفن نے پھنسا دیا تھا۔۔؟” وہ تھوڑی کھجاتے ہوئے ہے در پے سوال کر رہا تھا۔۔
“وہ لڑکی بھی رضواہ ہی تھی ، میری گرین گرل۔۔” وہ شوخی سے آنکھ دبا کر بولا ۔۔ اس نے میڈیا سے جھوٹ نہیں بولا تھا وہ واقعی اپنی بیوی کے ساتھ اس کمرے میں تھا۔۔
“یہ سب میری سمجھ سے باہر ہے اضل۔۔” وہ ابھی بھی شوکڈ میں تھا۔۔
“زیادہ دماغ پر زور نہ دے شاباش کھڑا ہوجا۔۔ اپنی بیوی کو ایک ہفتے سے نہیں دیکھا ہے۔۔” وہ میسنا بنا اٹھ کھڑا ہوا اور میثم اس کی قسمت پر حیران ہی ہوتا رہ گیا۔۔
اضل آدھی رات میں کراچی میران ولا پہنچا تھا جہاں اندھیرا ہر سو بکھرا ہوا تھا۔۔ وہ افسوس سے گردن دائیں بائیں کرتا ہوا اپنے روم کی جانب بڑھ رہا تھا جب رضواہ روم سے باہر نکلتی ہوئی دیکھائی دی۔۔
“آپ ۔۔؟” وہ ہاتھوں میں کتابیں تھامے باہر آئی تھی شاید باہر لان میں جانے کا ارادہ رکھتی تھی۔۔
“جی میں ، ابھی ابھی آیا ہوں۔۔” وہ پاکٹ میں انگلیاں پھنسائے وہیں کھڑا ہو گیا تھا ۔۔
“اوہ اچھا، میں نیچے گارڈن میں جا رہی تھی ، نانا جان نے کچھ کتابیں دی تھیں پڑھنے کے لئے۔۔ اردو سیکھ رہی ہوں۔۔” وہ تفصیل سے جواب دیتے ہوئے اس کے ہٹنے کی منتظر تھی۔۔
“اوہ نانا جان تمہیں اردو سیکھا رہے ہیں گریٹ۔۔ ہیلپ چاہئیے ہو تو مجھ سے رابطہ کرنا۔۔” وہ اپنی نرم مسکراہٹ کے ساتھ کہہ کر سر ہلانے لگا اسے اچھا لگا تھا رضواہ اس کی اور اپنی مادری زبان سیکھ رہی تھی۔۔
“میں فریش ہو کر آتا ہوں پھر ساتھ مل کر پڑھتے ہیں اردو۔۔” وہ مسکرا کر اسے دیکھتے ہوئے اپنے کمرے کی سمت بڑھ گیا۔۔
اس وقت وہ اپنے پنک نائٹ ڈریس میں بالوں کو کھلا چھوڑے سینے سے دو کتابیں لگائے اس کے جاتے ہی سیڑھیاں اتر گئی۔۔
ہری کانچ سی آنکھوں سے نیند کوسوں دور تھی۔۔ وہ ایک کرسی پر بیٹھے دوسری پر پاؤں پھیلائے اردو پڑھنے کی ناکام سی کوشش میں جتی ہوئی تھی۔۔
دا جان نے آج اسے اس کا نام اردو میں لکھنا سیکھایا تھا۔۔ وہ خود سے حرف جوڑ کر اب اضل کا نام لکھ رہی تھی۔۔ اس نے ض کی جگہ ز کا استعمال کیا تھا۔۔ ازل اسے نہیں معلوم تھا اس نے سہی لکھا ہے لفظ یا غلط بس لکھ کر مسکرانے لگی۔۔
اضل دور سے اسے آتا ہوا دیکھائی دیا تو رضواہ نے نوٹ بک بند کر دیا۔۔ وہ ڈھیلی سی ٹی شرٹ جس سے مضبوط بازو واضح دیکھائی دیتے تھے، سفید رنگ کا ٹراؤزر پہنے وہ کافی فریش لگ رہا تھا۔۔ گیلے بال ماتھے پر بکھرے ہوئے تھے۔۔ رضواہ نے دل نے ایک بیٹ مس کی تھی وہ آ کر نرم مسکراہٹ اس کی جانب اچھال کر کرسی گھسیٹ کر بیٹھ گیا۔۔
“تو تمہیں یہاں کیسا فیل ہو رہا ہے۔۔؟ بور تو نہیں ہو رہی ہو۔۔؟” وہ بالوں کو انگلیوں کی مدد سے سیٹ کرتے ہوئے پوچھ رہا تھا وہ بس شاور لیکر ڈائریکٹ وہاں چلا آیا تھا کہیں رضواہ انتظار کرنے کے بعد چلی نا جائے اتنے وقت بعد تو اس نے رضواہ کو دیکھا تھا ایسے وہ وقت برباد نہیں کر سکتا تھا۔۔
“اچھا فیل ہو رہا ہے مجھے یہاں ، لگتا ہی نہیں میں کسی غیر ملک میں غیر لوگوں کے درمیان ہوں۔۔” وہ نرم لہجے میں بول رہی تھی۔۔ اضل نے اس کی گردن پر موجود تل کو دیکھا۔۔وہ چاند کی روشنی میں کچھ زیادہ ہی متاثر کر رہا تھا۔۔
“اپنے ماں باپ کے بارے میں کچھ بتاؤ؟ لونیا تو سگی ماں نہیں ہے۔۔؟” وہ اس طرح سیدھا سوال کر لے گا رضواہ کو بالکل اندازہ نہیں تھا ، وہ اسے پہچانتا تھا وہ بار والی لڑکی ہے۔۔

Click on the Link Below to Read the Complete Novel 🔗

Read Complete YT Special Novel

Click the link below and read more complete novels:

Complete Novels Link

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments