Alien Heroin Actor Hero-Based Fantasy Novel
Book Name:
Alien on The EarthAuthor Name:
Rafia SheikhGenre:
Actors Hero, Alien Heroin, Fantasy Based, Romantic NovelStatus:
Completed
Alien on the Earth is a fantasy-based Romantic novel by Rafia Sheikh. It is a fantasy story in which an innocent alien enters the human world and meets a famous actor. It is an interesting story of a human and an alien.
Rafia Sheikh wrote many Social romantic novels based on romance, age difference, Wani, Forced marriage, etc. Many of her novels have won the hearts of fans. She is an Instagram best writer and also writes novels for YouTube. Her novels are very famous among the young generation.
Novels in Urdu is a platform where you will get to read quality content and beautiful full novels. There are all types of novels here, visit our website to read your favorite novels, and don’t forget to give your feedback. Novels in Urdu promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We give a platform to new writers to write and show the power of their words.
اُسے محسوس ہوا اُس کے روم میں کوئی ہے۔۔ وہ کافی کو اوپن کچن میں چھوڑے وہاں سے نکل کر روم کی جانب بڑھا آج ہی آیا تھا اور یہاں آتے ہی کوئی پہنچ گیا تھا کون تھا۔۔
وہ اِس سے پہلے روم میں جاتا کوئی اچانک سے اِس کے روم سے نکلتا ٹکرایا تھا۔۔ اچانک ٹکر سے دونوں کے قدم لڑکھڑائے تھے۔۔ میرام حیرت سے اُس نازک اور چھوٹی سی سفید رنگت کی حامل لڑکی کو دیکھ رہا تھا۔۔ اُس کا سفید کلر سورج کی روشنی کی طرح چمک رہا تھا۔۔ بڑی آنکھیں بلیو وہ میرام پر گاڑے کھڑی تھی۔۔ ٹکر لگنے سے اُس کے سر سے ہڈی اتر چکی تھی۔۔۔ سنہرے گولڈن بال لٹوں کی صورت آنکھوں پر آگئے تھے۔۔
کانوں سے کچھ نیچے اُس کے بال تھے ۔۔ اور قد میرام کے سینے تک تھا۔۔ میرام کو لگا وہ کوئی سکول کی بچی ہے چھوٹا سا فیس اور بیبی لُکس۔۔
اچانک وہ میرام سے جو چند قدم دور تھی اُس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے اُس کی جانب بڑھی۔۔
میرام ہوش میں آتا پیچھے ہوا۔۔ اُسے لگا یہ اُس کی کوئی فین ہے اور اُس پر کرش ہونے کے سبب ایسے بی ہیو کر رہی ہے۔۔
“ہیلو چھوٹی بچی ایسے کسی کے روم میں آنا بری بات ہوتی ہے چلو اپنی ماما بابا کے پاس جاؤ۔۔”
میرام غصے سے کہتے ہوئے اُسے اپنے روم سے بھیجنا چاہ رہا تھا۔۔ اُس لڑکی میں بہت کچھ الگ تھا۔۔ کیا تھا ؟ میرام ابھی اِس حالت میں سمجھنے کی پوزیشن میں نہیں تھا۔۔
وہ لڑکی آگے بڑھتی گئی۔۔ میرام مسلسل اُسے کچھ نا کچھ کہہ رہا تھا۔۔ اچانک اُس نے میرام تک پہنچ کر اُس کے دل پر ہاتھ رکھ دیا۔۔
میرام نے اُسے قریب سے بہت قریب سے دیکھا تو اُسے گزشتہ رات یاد آئی۔۔
وہ ہیولا بھی چمکدار تھا۔۔ تھوڑی ہی دیکھی تھی لیکن اُسے مکمل اتنے قریب سے دیکھنا ایک خواب تھا۔۔ خوبصورت اور اُس کی صورت کی طرح چمکیلا خواب۔۔
“یہ کیا کر رہی ہو پاگل لڑکی۔۔ ہاتھ ہٹاؤ اپنا۔۔”
وہ لمحے بھر کو کھوتا واپس اپنے حواس میں آتا اُس کے ہاتھ جھٹکنے لگا۔۔لیکن اُس نے اپنی پوری طاقت سے اپنا ہاتھ اُس کے دل کے مقام پر جمایا ہوا تھا۔۔ میرام کو محسوس ہوا وہ اُس کا دل ہی نکال لیگی۔۔ اِس سے پہلے وہ تکلیف کی شدت سے کچھ کرتا اُس لڑکی نے اپنا ہاتھ پیچھے کرلیا۔۔۔
“کیا بے ہودہ حرکت تھی یہ ۔۔؟ کیا میں ابھی پولیس کو کال کروں اور کہوں کہ یہ لڑکی رات کے وقت میرے روم میں گھس آئی ہے اور مجھے تنگ کررہی ہے۔۔”
میرام آنکھوں میں چنگاریاں لئے اُسے غصے اور طیش سے دیکھتا ہوا پوچھ رہا تھا۔۔اپنا ہاتھ دل کی جگہ پر مسل رہا تھا جو اُس کے بہت زور سے پکڑنے کے سبب جل رہی تھی۔۔
“کون پولیس۔۔؟ کیا کوئی مجھے پکڑ کے بند بھی کرسکتا ہے۔۔؟” وہ بولتی ہوئی صوفے پر بیٹھ گئی۔۔ایک پاؤں کو دوسرے پاؤں پر چڑھا لیا ۔۔۔
“لڑکی دیکھو اگر تم میری فین بھی ہو تو یوں ایسے کسی کو تنگ کرنا کہاں کے مینرز ہیں اِس لئے کہہ رہا ہوں شرافت سے نکل جاؤ ورنہ گارڈ اور پولیس آجائے گی پکڑی جاؤ گی۔۔ آرام سے سمجھا رہا ہوں سمجھ جاؤ ورنہ تم تو مجھے جانتی ہی ہو۔۔”
میرام نے اُسے اتنی آرام سے بیٹھے دیکھ مفاہمت کا راستہ اپنایا۔۔ وہ ابھی کوئی تماشہ نہیں چاہتا تھا ۔۔۔ اگر کوئی بھی اُس کے فلیٹ میں لڑکی کو دیکھ لیتا تو یہ بات آگ کا کام کرتی۔۔ اور میڈیا کے سوال وہ کون تھی اُس کی۔۔ اُس کے فلیٹ میں کیسے آئی بلا بلا۔۔۔
میرام یہ سب سوچتے ہوئے آرام سے ڈیل کررہا تھا پولیس کو بلاتا تو خود پھنستا ۔۔ صرف اُسے دھمکی دینے کیلئے پولیس کا نام لے رہا تھا۔۔۔
وہ اپنے چغے کو پھیلائے آرام سے بیٹھی اُسے دیکھ رہی تھی۔۔
“کون فین ۔۔؟کیسی فین۔۔؟ تم ہو کون۔۔۔؟ اور پولیس کون ہے۔۔؟ وہ میرے ساتھ کیا کرے گی؟۔۔ تم اتنا اوور کانفیڈینس کیوں شو کررہے ہو؟۔۔ مجھے میری انگوٹھی دے دو میں یہاں سے چلی جاؤں گی ویسے تمہارا شکریہ تمہاری وجہ سے میں بولنے کے قابل ہو پائی ہوں۔۔ ” وہ اٹھ کر چلتی ہوئی اِس کے قریب آئی ۔۔ میرام نے جلدی سے صوفے پر پڑی اپنی شرٹ اٹھا کر اپنے اوپر چڑھا لی اُس کا کیا بھروسہ دوبارہ اُس کا دل ہی نکالنے لگ جائے۔۔۔
“لگتا ہے تم میری پاگل فین ہو جبھی ایسی بہکی بہکی باتیں کررہی ہو۔۔ میں تم سے شادی کروں گا پاگل سمجھ رکھا ہے کیا۔۔”
میرام اُس کے انگوٹھی کے مطالبے پر چونک سا گیا پھر خود ہی اخذ کرلیا کہ وہ لڑکی ضرور اِس کی بِگ فین ہے اور اُس سے شادی کے خواب دیکھ رہی ہے جب ہی اُس سے انگوٹھی کا مطالبہ کررہی ہے۔۔
“کیا کیا بول رہے ہو ۔۔ شادی۔۔؟ میں تم سے شادی کروں گی اتنی پاگل ہوں کیا۔۔؟ میں کسی شہزادے سے شادی کروں گی اور تم کونسا اِس ارتھ کے شہزادے ہو۔۔ میری انگوٹھی واپس کرو ورنہ اچھا نہیں ہوگا تمہارے ساتھ ۔۔میں کسی کو ہرٹ نہیں کرتی اِس لئے اب تک مجھ سے بچے ہوئے ہو۔۔۔میرے پاس اِس دنیا میں کوئی کام بھی نہیں ہے۔۔”
وہ کہتے کہتے رکی اچانک سے اداس ہوگئی ۔۔۔ انگوٹھی ملتی تو اُسے معلوم ہوتا اُسے اور کتنا اِس ارتھ پر رہنا ہے لیکن انگوٹھی اُس کے پاس تھی لیکن وہ دے ہی کب رہا تھا۔۔۔
“مجھے نہیں معلوم تم کون سی انگوٹھی کی بات کررہی ہو۔۔ اور کیا تم واقعی مجھے۔۔ میرام شیرازی کو نہیں جانتی ہو۔۔؟”
میرام نے حیرت سے اُس لڑکی کو دیکھتے ہوئے پوچھا کون تھا جو اُسے نہیں جانتا تھا اُس کا دماغ تو بس وہیں اٹک کر رہ گیا تھا وہ لڑکی اُسے نہیں جانتی تھی۔۔۔
“نہیں جانتی اور میں نے اِس سے پہلے کسی کی اِس ارتھ پر آواز ہی نہیں سنی ہے تم پہلے ہو جس کی میں آواز سن رہی ہوں۔۔بس ہلتے لبوں کو محسوس کرتی تھی شاید سنتی بھی تھی لیکن سمجھ نہیں آتا تھا ۔۔۔تمہارا دل بہت کام کا ہے۔۔ اور انگوٹھی تمہارے پاس ہے ورنہ میں بولتی کیسے بھلا۔۔۔؟”
وہ پٹر پٹر بولے جارہی تھی ساتھ میرام کو غش دلوا رہی تھی۔۔یہ سب باتیں اُس کے سر پر سے گزر رہی تھی۔۔۔
“کیا اوول فول بک رہی ہو۔۔۔؟ مجھے کیا پاگل سمجھ رہی ہو۔۔ اس دنیا میں ہو لیکن بولنا نہیں آتا سننا نہیں آتا عجیب بات مجھے گھمانے کی ضرورت نہیں ہے سیدھے سے بتا دو کیوں آئی ہو یہاں جب جانتی ہی نہیں ہو۔۔۔”
میرام کا اب غصہ بڑھنے لگا تھا وہ کیا کہہ رہی تھی میرام کو بس یہی سمجھ آرہا تھا وہ اُسے الجھانا چاہ رہی ہے۔۔ دھیان بٹا رہی ہے۔۔
“یہ سب باتیں آپ انسانوں سے نہیں کریں ایمارایا۔۔ یہاں کے لوگ آپ کے ایلین ہونے کا جان کر آپ سے فائدہ اٹھائیں گے اور تکلیف پہنچائیں گے۔۔یہ انسان بہت مطلب پرست ہیں۔۔ آپ کو ان سے سنبھل کر رہنا چاہئیے مجھے لگتا ہے اُسے انگوٹھی کے بارے میں واقعی نہیں معلوم ہے۔۔ آپ اپنی ڈیمون پاور کا استعمال کرکے اِس کے دماغ تک رسائی حاصل کریں تاکہ معلوم ہو سکے کہ یہ انسان واقعی نہیں جانتا آپ کی انگوٹھی کہاں ہے۔۔ یا ڈرامے کررہا ہے۔۔ اور آپ بار بار اپنے بارے میں بتانا بند کریں۔۔”
ہنزل وہاں پہنچی تو اپنی شہزادی کی اِس حرکت پر پیچ و تاب کھا کر رہ گئی۔۔ وہ بہت انوسینٹ تھی۔۔ لیکن اُسے داؤ پیچ آنے چاہئیے تھے اِس لئے ہی تو اُسے اِس ارتھ پر بھیجا گیا تھا۔۔ تاکہ وہ یہاں سب سیکھ سکے۔۔ لیکن وہ یہاں بھی اپنے آپ کو کھولنے کی بے وقوفی کررہی تھی۔۔
Click on the link below to read the complete novel.
Read Complete YT Special Novel