Ajab Bandhan Complete Novel By Huma Waqas
Book Name:
Ajab BandhanAuthor Name:
Huma WaqasGenre:
Cousin Marriage-Based, After Marriage Based, Arrange Marriage Based, Rude Hero Based, Love Story Status:
Completed
Ajab Bandhan novel is written about a typical romantic life that reflects the real life struggles and losses. A beautiful journey of love and intimacy in which two lovers make each other their own. An interesting full story.
Huma Waqas is a very famous novel writer. She wrote many novels on social and moral issues and romantic Urdu. Therefore, her novels are very famous on social media and among the young generation.
Novels in Urdu is a platform where you can read quality content and beautiful full novels. There are all types of novels here, so please visit our website to read your favorite novels, and don’t forget to give your feedback. Novels in Urdu also promote new writers to write online and show their writing abilities and talent. We give a platform to new writers to write and show the power of their words.
دانی۔۔۔ دانی۔۔ پلیز میری بات تو سنیں۔۔۔” وہ اپنی بڑی سی فراک کو سنبھالتی ہوئی پیچھے بھاگ رہی تھی۔۔
“دانی” وہ بھاگتی ہوئی اس کے پیچھے ایک کمرے میں پہنچی تھی۔۔۔ دانیال ایک کمرے میں جا کر رک گیا تھا۔۔
کیا بات سنو میں تمھاری۔۔۔ ہاں کیا بات سنو ۔۔۔” دانیال نے دانت پیستے ہوئے آواز کو مدھم رکھنے کی ناکام کوشش کی تھی ۔۔۔
“دانی وہ ارسہ بہت ضد کر رہی تھی سب لوگ ۔۔۔” ماہم نے ہاتھوں کو آپس میں پیوست کرتے ہوئے گھبرائی سی شکل میں کہا۔۔۔
جسٹ شٹ اپ کیا سب لوگ۔۔” دانیال نے انگلی کھڑی کرتے ہوئے بات کائی تھی جب کہ ماتھے پر بل تھے اور آنکھیں غصے سے بھری پڑی تھیں۔۔۔
” تم اکیلی لگی ہوئی تھی وہاں باقی سب تو تماشہ دیکھ رہے تھے تمھارا۔۔۔” دانت پیستے ہوئے کہا۔۔۔
دانی نہیں سب لوگ تھے ۔۔۔” ماہم نے لرزتی آواز میں کہا۔۔ وہ گھبرائی تھی اس کے یوں اچانک آجانے پر۔۔۔
پاگل سمجھ رکھا ہے مجھے۔۔ تمھیں جب پتا ہے مجھے نہیں پسند۔۔ تمہیں تو تب میں نے روکا تھا جب ابھی ہمارا رشتہ ہونے جارہا تھا۔۔ اب تو تم میری بیوی ہو ۔۔۔” دانیال نے غرانے کے انداز میں آواز کو مدھم رکھتے ہوئے کہا۔۔۔
“دانی سوری مہ۔۔ مجھے ۔۔۔” ماہا نے اس کے بازو پر ہاتھ رکھتے ہوئے شرمندہ سے لہجے میں کہا۔
“اوہ بس کرو تم اب۔۔۔ دانیال نے غصے سے بازو جھٹکا تھا اور رخ موڑ لیا۔۔۔
” آپ میری بات سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کر رہے میں نے اماں سے اجازت لی تھی۔۔” ما ہم گھوم کر پھر سے سامنے آئی تھی۔۔۔
“اماں ۔۔ سے۔۔۔” دانت پیس کر طنزیہ لہجے میں کہا۔۔۔
” مجھ سے کیوں نہیں ۔۔۔” پینٹ کی جیبوں میں ہاتھ ڈال کر گھورتے ہوئے کہا۔۔۔
” دانی آپ یہاں نہیں تھے۔۔” ماہابنے ہوا میں ہاتھ اٹھا کر کندھے اچکاتے ہوئے کہا۔۔۔
Complete PDF Link 🔗
MediaFire Download Link
Direct Download Link